Labels

Thursday, April 28, 2016

اللہ تعالیٰ پر ایمان

"دین اسلام" جیسا کہ پہلے بیان ہو چکا ہے "عقیدے اور شریعت" کا نام ہے اور گزشتہ صفحات میں ہم دین اسلام کے بعض شرائع ،یعنی احکام کی جانب اشارہ اور اس کے ان ارکان کا جو ان شرائع اور احکام کی بنیاد ہیں،تذکرہ کر چکے ہیں۔اب ہم "ایمانیات" کا ذکر کریں گے۔
ایمان یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ ،اس کے فرشتوں ،اس کی کتابوں ،اس کے رسولوں،آخرت کے دن اچھی ہو یا بری تقدیر کو برضا و رغبت تسلیم کیا جائے۔قرآن کریم اور رسول اللہ ﷺ کی سنت میں ان بنیادوں پردلائل موجود ہیں۔ارشاد باری تعالیٰ ہے:

فرشتوں پر ایمان

فرشتوں پر ایمان

"ملائکہ" یعنی فرشتے ایک پوشیدہ اور اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے والی مخلوق ہیں،ان میں "ربوبیت" اور "الوہیت" کی کوئی خصوصیت موجود نہیں،اللہ تعالیٰ نے انہیں نور سے پیدا فرمایا ہے اور ان کو اپنے تمام احکام پوری طرھ بجا لانے اور انہیں نافذ کرنے کی قدرت و قوت عطا فرمائی ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
وَلَهُۥ مَن فِى ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۚ وَمَنْ عِندَهُۥ لَا يَسْتَكْبِرُونَ عَنْ عِبَادَتِهِۦ وَلَا يَسْتَحْسِرُونَ ﴿19﴾يُسَبِّحُونَ ٱلَّيْلَ وَٱلنَّهَارَ لَا يَفْتُرُونَ ﴿20﴾
ترجمہ: اور اسی کا ہے جو کوئي آسمانوں اور زمین میں ہے اور جو اس کے ہاں ہیں اس کی عبادت سے تکبر نہیں کرتےاور نہ تھکتے ہیں رات اور دن تسبیح کرتے ہیں سستی نہیں کرتے (سورۃ الانبیاء،آیت 19-20)
فرشتوں کی تعداد بہت زیادہ ہے ،اللہ تعالیٰ کے سوا ان کی صحیح تعداد کوئی نہیں جانتا۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ کی قصہ معراج والی حدیث میں ہے:

کتابوں پر ایمان

کتابوں پر ایمان

کتب،کتاب کی جمع ہے جس کے معنی مکتوب (نوشتہ) کے ہیں۔یہاں "کتب" سے مراد وہ کتابیں ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے مخلوق کی ہدایت کے لیے رسولوں پر نازل فرمایا تاکہ ان کے ذریعے وہ وہ دنیا و آخرت کی سعادت سے بہرہ وہ ہو سکیں۔
کتابوں پر ایمان چار امور پر مشتمل ہے
· اس بات پر ایمان کہ یہ کتابیں اللہ تعالیٰ کی جانب سے نازل ہوئیں اور برحق ہیں۔

رسولوں پر ایمان

رسولوں پر ایمان

رسل،رسول کی جمع ہے ۔اس کے معنی مرسل،یعنی پیغمبر،مبعوث اور فرستادہ کے ہیں۔جو کسی شے کو پہنچانے کے لیے بھیجا گیا ہو۔یاد رہے کہ یہاں "رسل" سے مراد انسانوں میں سے وہ ہستیاں ہیں جن کی طرف بذریعہ وحی شریعت نازل کی گئی اور انہیں اس تبلیغ کا حکم بھی دیا گیا۔سب سے پہلے رسول حضرت نوح علیہ السلام اور آخری رسول حضرت محمد ﷺ ہیں۔اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
إِنَّآ أَوْحَيْنَآ إِلَيْكَ كَمَآ أَوْحَيْنَآ إِلَىٰ نُوحٍۢ وَٱلنَّبِيِّۦنَ مِنۢ بَعْدِهِۦ ۚ
ترجمہ: بے شک ہم نے تمہاری طرف اسی طرح وحی بھیجی ہے جس طرح نوح اور ان سے پچھلے پیغمبروں کی طرف بھیجی تھی (سورۃ النساء،آیت 163)

یوم آخرت پر ایمان

یوم آخرت پر ایمان

"یوم آخرت " سے مراد روز قیامت ہے۔اس دن لوگوں کو ان کے اعمال کے حساب اور جزا کے لیے دوبارہ اٹھایا جائے گا۔اس دن کا نام "یوم آخرت" اس لیے ہے کہ اس کے بعد کوئی دوسرا دن نہ ہو،کیونکہ تمام اہل جنت اور جہنم اپنے اپنے ٹھکانوں میں قرار پا چکے ہوں گے۔
آخرت کے دن پر ایمان تین امور پر مشتمل ہے
(1)دوبارہ اٹھائے جانے پر ایمان لانا۔دوبارہ اٹھائے جانے سے مراد دوسری بار صور پھونکتے وقت مردوں کو زندہ کرنا ہے،چنانچہ تمام لوگ بغیر جوتوں کے ننگے پاؤں،بغیر لباس کے ننگے جسم،اور بغیر ختنوں کے اللہ رب العالمین کے حضور کھڑے ہوئے جائیں گے،ارشاد باری تعالیٰ ہے:
كَمَا بَدَأْنَآ أَوَّلَ خَلْقٍۢ نُّعِيدُهُۥ ۚ وَعْدًا عَلَيْنَآ ۚ إِنَّا كُنَّا فَٰعِلِينَ ﴿104﴾
ترجمہ: جس طرح ہم نے پہلی بار پیدا کیا تھا دوبارہ بھی پیدا کریں گے یہ ہمارے ذمہ وعدہ ہے بے شک ہم پورا کرنے والے ہیں (سورۃ الانبیاء،آیت 104)

Wednesday, April 27, 2016

Introduction to Computer

A Computer can be define as an electronic device, made by Hardware and Software. A computer can store data, Mathematical & non Mathematical operations, with high speed and accuracy. We can says that a computer is a device which enters the data as the input then processes the data according to user need and store it in memory or display the result as the output.