Thursday, March 3, 2016
مرکبِ توصیفی
المركب التوصيفي ایسے مرکب کو کہتے ہیں جس میں کسی اسم کی صفت بیان کی جائے۔
مرکبِ توصیفی کی چھ نشانیاں مندرجہ ذیل ہیں۔
فعل ماضی قریب مجہول
اُستادِ محترم نے ہمیں بتایا کہ فعل ماضی قریب ایسے فعل کو کہتے ہیں کہ
جس میں قریب کا گزرا ہوا زمانہ پایا جائے۔ فعل ماضی مطلق کو فعل ماضی قریب
میں تبدیل کرنا بہت آسان ہے۔ اس کے لیے ہمیں ہر صیغے سے قبل صرف ’’قَد‘‘
کا اضافہ کرنا ہوتا ہے۔ مثلاً:
- قَد ضَرَبَ: اس (ایک مرد) نے مارا ہے۔
- جَلَسنَا: ہم بیٹھے۔
- قد جلسنا: ہم بیٹھے ہیں۔
- ذَهَبتُ: میں گیا۔
فعل ماضی قریب مجہول
م نے الفعل الماضي القريب کو معروف حالت میں پڑھا تھا۔ آج ہم اسے مجہول حالت میں پڑھیں۔ جس طرح ہم نے پچھلے سبق میں فعل ماضی
کو فعل ماضی مجہول میں تبدیل کیا تھا، اُسی قاعدے کے مطابق ہم فعل ماضی
قریب معروف کو فعل ماضی قریب مجہول میں تبدیل کر سکتے ہیں۔ مثلاً:
- فعل ماضی قریب معروف: قَد ضَرَبَ (اُس نے مارا ہے)۔
- فعل ماضی قریب مجہول: قَد ضُرِبَ (وہ مارا گیا ہے یا اُسے مارا گیا ہے)۔
الفعل الماضي المجهول
چند روز قبل ہم فعل ماضی
کے بارے میں پڑھ چکے ہیں کہ یہ ایسا فعل ہے کہ جس میں گزرا ہوا زمانہ پایا
جائے۔ فعل ماضی معروف ایسا فعل ماضی ہوتا ہے جس میں فاعل کا علم ہو جبکہ
فعل ماضی مجہول ایسا فعل ماضی ہوتا ہے جس میں فاعل نامعلوم ہو۔
- فعل ماضی معروف: قَتَلَ (اُس نے قتل کیا)
- فعل ماضی مجہول: قُتِلَ (وہ قتل ہوا)
فعل
ماضی معروف میں فعل کے پہلے اور آخری حرف پر زبر ہوتی ہے اور دوسرے حرف پر
کوئی بھی اعراب ہو سکتا ہے جبکہ فعل ماضی مجہول میں ہمیشہ پہلے حرف پر پیش
(یا ضمہ یا رفع)، دوسرے حرف پر زیر (یا کسرہ یا جر) اور تیسرے حرف پر زبر
(یا فتح یا نصب) آتی ہے۔ یعنی فَعَلَ جب فعل ماضی مجہول میں تبدیل ہو گا تو
فُعِلَ بن جائے گا۔
Wednesday, March 2, 2016
فعل ماضی مطلق معروف
سب
سے پہلے ہم فعل ماضی مطلق معروف پڑھیں گے۔ فعل ماضی ایسے فعل کو کہتے ہیں
جس میں گزرا ہوا زمانہ پایا جائے۔ مطلق کسی آزاد چیز کو کہتے ہیں۔ یعنی فعل
ماضی مطلق ایسا فعل ماضی ہے جس میں زمانے کی قربت اور دوری کا اندازہ نہ
ہو۔ اس کا ترجمہ یوں ہو گا: ’’اُس نے لکھا‘‘۔ اس میں صرف اس چیز کا پتا
چلتا ہے کہ یہ عمل ماضی میں انجام پایا لیکن اس چیز کا پتا نہیں چلتا کہ یہ
عمل کب اختتام پذیر ہوا۔ ہم پڑھ چکے ہیں کہ فعل معروف ایسا فعل ہے جس میں
فاعل کا علم ہو۔ یعنی فعل ماضی مطلق معروف ایسا فعل ہے جس میں گزرا ہوا
زمانہ، بغیر قیدِ دوری و نزدیکی، ہو اور فاعل کا علم ہو. فعل کی
گردانوں میں بھی ضمائر کی گردانوں کی طرح چودہ صیغے ہوتے ہیں۔ فعل ماضی
معروف کی چند گردانیں مندرجہ ذیل ہیں۔
Subscribe to:
Posts (Atom)